خدا

خلاصہ: خداوند متعال اپنے کسی کو اس کی وسعت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا۔

خلاصہ: جن لوگوں نے خدا کی اطاعت کی اور اس پر پوری طریقے سے بھروسہ کیا یقینا وہ لوگ کامیاب ہیں۔

خلاصہ: انسان کو چاہئے کہ خدا کو اپنا وکیل قراردے اور اس پر بھروسہ کرے اور خود بھی ہمت اور کوشش کرتا رہے بلکہ جہاں کسی کام کو خود انجام دینے کی طاقت رکھتا ہو وہاں بھی موٴثر حقیقی خدا ہی کو مانے۔

خلاصہ: ہمیں خدا کی وسیع رحمت کا یقین ہوگا اور ہم قرآن اور اہل بیت(علیھم السلام) کے بتائے ہوئے راستہ پر چلیں گے تو یقینا خدا ہمیں اس چیز کی طرف پہونچائیگا جہاں اسکی رضا اور مرضی ہیں.

خلاصہ:وہ کون لوگ ہیں جس پر خداوند عالم غضب نازل کرتا ہے، اس جواب میں ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ یہ وہ لوگ وہ ہیں جو شیطان کی اطاعت کرتے ہیں۔

خلاصہ: ہمیں ہر حال میں یه دعا مانگنا چاہئے کہ ہم خدا کے غیض اور غضب کا شکار نہ بنیں۔

خلاصہ: اگر انسان نے خدا کے ذکر کی مٹھاس کو چکھا ہے تو خداوند متعال بھی اسکی دعا کو سنتا ہے۔

جب خداوند عالم کسی بندہ سے راضی ہوتا ہے تو یقینا وہ بندہ خدا کے غضب سے امان میں رہتا ہے کیونکہ جو اللہ کے لئے ہر کام کو انجام دیتا ہے خدا اس سے راضی ہوتا ہے اور جس بندہ سے خدا راضی رہتا ہے، خدا اس بندہ پر اپنا غضب نازل نہیں کرتا جیسا کہ امام حسین(علیہ السلام) ارشادفرمارہے ہیں: «مَنْ

خداوندعالم کی رضایت حاصل کرنا ہر انسان کی خواہش ہے اور خدا کی رضایت صرف اور صرف ان لوگوں کو حاصل ہوسکتی ہے جنھوں نے اپنی پوری عمر پروردگار کی اطاعت میں گزاری ہو اور اسکی نافرمانی نہ کی ہو اور ہمیشہ قضا اور قدر الھی پر راضی رہے ہوں، جو لوگ خدا کی رضا پر راضی رہتے ہیں، خدا بھی ان لوگوں سے راضی رہتا